Connect with us

سیاست

پاکستان اور ترکی کے تعلقات خطے میں امن اور استحکام سے بڑھ کر ہیں، پاک ترک باہمی تعلقات پرامن بقائے باہمی اور کثیر الجہتی شراکتداری پر مبنی ہیں، صدرعارف علوی کا پی این ایس بابر کی پہلی ملجم کلاس کورویٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

Nemo enim ipsam voluptatem quia voluptas sit aspernatur aut odit aut fugit, sed quia consequuntur magni dolores eos qui.

Published

on

Photo: Shutterstock

استنبول۔15اگست (اے پی پی):صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات خطے میں امن اور استحکام سے بڑھ کر ہیں، پاک ترک باہمی تعلقات پرامن بقائے باہمی اور کثیر الجہتی شراکتداری پر مبنی ہیں۔

اتوار کو ترکی میں تیار کئے گئے پی این ایس بابر کی پہلی ملجم کلاس کورویٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے بین الاقوامی امن و استحکام کے حوالہ سے ترکی کے کردار کو سراہا۔

تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردوان، خاتون اول ثمینہ علوی اور ترک حکومت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام امن و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے ترکی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ترکی کو ایک جیسے مسائل اور خطرات کا سامنا ہے اور دونوں ممالک نے سیکورٹی تعاون کو وسعت دی ہے۔ صدرمملکت نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ترک وزارت دفاع کی کارکردگی پر مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کی دفاعی مصنوعات کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ صدرمملکت نے مزید کہا کہ ملجم بحری جہاز کی تیاری میں شراکتداری سے نہ صرف پاک بحریہ کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے باہمی تعلقات کے مزید استحکام میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کووڈ19- کے مسائل کے باوجود ایک بڑا سنگ میل حاصل کرنے پر تمام شراکتداروں کے کردار کو بھی سراہا۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ حالیہ عالمی معاملات میں اخلاقیات کو ثانوی حیثیت دی جاتی ہے تاہم مستقبل میں اخلاقیات ہی قوموں کی رہنمائی کریں گی اور اس حوالہ سے پاکستان اور ترکی کا کردار اہم ہوگا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ملجم بحری جہازوں کی تیاری کے معاہدہ کے مطابق پہلا اور تیسرا بحری جہاز ترکی میں تیار کیا جائے گا جبکہ دوسرا اور چوتھا بحری جہاز پاکستان میں تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات صرف حکومتوں کے درمیان ہی نہیں ہیں بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے تعلقات بھی مستحکم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبروں کی حکمت عملی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ ایک پرانا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں معلومات بھی آزادانہ نہیں ہیں بلکہ ان کے بھی پس پردو مقاصد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تاہم اسلامی اقدار کے مطابق اطلاعات آزادانہ اور سب کے مفاد میں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے مدعو کرنے پر ترک صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بعدازاں بحری جہاز کی لانچنگ سے قبل خاتون اول ثمینہ علوی نے دعا کی یہ شراکتداری پاکستان کیلئے خوش آئند ثابت ہوگی۔

انہوں توقع ظاہر کی کہ یہ جہاز وقار اور کامیابی سے پاکستان پرچم سربلند کرے گا۔ انہوں نے اس کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی۔ تقریب سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان نے جامع کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی افغانستان میں جلد ازجلد استحکام کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترکی کا تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ خطے کے مسائل کا خاتمہ پاکستان کی مدد سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدہ کے تحت پاکستان نیوی کیلئے تیار کئے جانے والے جہاز پاکستان اور ترکی میں تیار کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ منصوبہ کا آغاز 2019ء میں ہوا تھا جو 2025 تک مکمل ہوگا۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ ترک وزارت دفاع مختلف ممالک کے ساتھ تعاون کر رہی ہے تاہم پاکستان ان ممالک میں خصوصی مقام رکھتا ہے۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی اشتراک کار کو دنیا کیلئے مثالی بنائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے‘وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری

Published

on

اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے۔وہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلامی امور کی سپریم کونسل کی 32 ویں کانفرنس میں ‘شہریت کا معاہدہ اور اس کے معاشرتی اور عالمی امن کے حصول پر اثرات’ کے موضوع پر سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے اتوار کو قاہرہ میں سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں “شہریت کی ثقافت” کے موضوع پر اجلاس کی نظامت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرپیر نور الحق قادری نے کانفرنس کے موضوع “شہریت کا معاہدہ” کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جامع شہریت رواداری، پرامن بقائے باہمی، تنوع اور دوسروں کو قبول کرنے پر مبنی ہے،

چاہے وہ کسی بھی نسل، مذہب، ثقافت یا زبان سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہریت کا معاہدہ اسلام اور شریعت سے متصادم نہیں ہے کیونکہ اسلام اور سیرت کی تاریخ ان مثالوں سے بھری پڑی ہے ،خاص طور پر ریاست مدینہ کی شہریت کا معاہدہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متحد ہونے، معاشرے میں امن اور سلامتی کے لیے متعارف کرایا تھا۔ پیر نور الحق قادری نے مزید کہا کہ شہریت کا معاہدہ دو اور لو تعلقات پر مبنی ہے اور فرد کو ذمہ دار بناتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کا معاہدہ آخرکار معاشرے کو پرامن بناتا ہے، اندرونی اور بیرونی خطرات سے معاشرے کا دفاع ممکن بناتا ہے۔آخر میں پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے معاشرے کے تمام اداروں سے شروع ہو کر خاندان، مکاتب، عبادت گاہیں، اداروں جیسے پارلیمنٹ اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور برداشت، قبولیت کے کلچر کو عام کرنا چاہیے۔پلینری سیشن کے دیگر مقررین میں گیمبیا کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ موسیٰ ڈرامی، فلسطینی چیف جسٹس ڈاکٹر محمود الحبش، جامعہ الازہر کے پروفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم ال حفناوی، جنرل موسیٰ عمر اور امام کیمرون کی کونسل کے کوآرڈینیٹر اور الامار یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبداللہ باہ شامل تھے۔

یہ کانفرنس “شہریت کا معاہدہ اور سماجی اور عالمی امن کے حصول پر اس کے اثرات” کے عنوان سے منعقد ہوئی۔مصر کے وزیر اوقاف پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار جمعہ جو سپریم کونسل برائے اسلامی امور کے سربراہ بھی ہیں، نے گزشتہ روز قاہرہ میں کانفرنس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے وزراء، مفتیوں، علماء، مفکرین اور مصنفین شامل تھے۔

کانفرنس میں ریاست کے تصور کی ترقی، سماجی معاہدے کے اندر حقوق و فرائض، مذہبی رواداری، ریاست میں خواتین کا مقام سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت شامل ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے 12 سے 13 فروری 2022 تک سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کی۔

Continue Reading

سیاست

بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی شرکت انتہائی قابل تعریف ہے، چین

Published

on

بیجنگ۔9فروری (اے پی پی):چین نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کو بھرپور طریقے سے سراہا ہے اور کہا ہے کہ چینی شائقین کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم اور وفد کا پرتپاک استقبال ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں دوستی لوہے کی طرح مستحکم ہے۔

چین کی زارت خارجہ کے ترجمان زہائو لیجیان روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بریفنگ کے دوران بدھ کو پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’ اے پی پی ‘‘کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا پرزور خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نےایتھلٹس پریڈ کے دوران وزیراعظم اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کے حوالے سے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کی جڑیں عوام کے دلوں میں گہری ہیں اور اسے دونوں عوام کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس میں پاکستانی ایتھلٹس کا حصہ لینا اور پاکستان کے مختلف سماجی شعبوں کی جانب سے بیجنگ گیمز کی بھرپور حمایت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی شاندار روایات کے مطابق ہے اور اس سے پاکستان کے اولمپک جذبے کو مزید بڑھانے اور اولمپک جوش و جذبے کے عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب نے دنیا کو چین اور چینی ثقافت کو دکھایا، یہ ہماری کوششوں کا حصہ ہے کہ ہم دنیا کو محفوظ اور شاندار کھیل فراہم کریں اور یہ تقریب سب کے لیے مشترکہ مستقبل کے قیام کے فلسفے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 دوستی کے مزید پل بنانے اور چین اور پاکستان سمیت تمام ممالک کے درمیان تعاون کا ایک پلیٹ فارم بنانے میں مدد کرے گا اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نہ تقریب کو والہانہ انداز میں سراہا گیا بلکہ پاکستانی وفد اور ایتھلٹ کا بھی والہانہ استقبال کیا گیا۔

Continue Reading

سیاست

‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

Published

on

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے تاکہ دنیا میں اس گھناؤنے رویے کو مسترد کیا جاسکے۔

اتوار کو اپنے ٹویٹ میں صدر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کرائی۔ قوموں کے رہنماؤں کو فعال طور پر اس پر بات کرتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔

Continue Reading

مشہور