Connect with us

سیاست

پاکستان کا اقوام متحدہ پر مسئلہ کشمیر کے فوری حل کیلئے زور

Published

on

اقوام متحدہ۔22جنوری (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں تیزی لائے اور مسئلہ کشمیر کو فوری طور پر حل کرے تاکہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو روکا جا سکے اور علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کو روکا جا سکے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی تنظیم کے کام سے متعلق رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ اقوام متحدہ کو امن و سلامتی کاموں کا مرکز رہنا چاہیے۔ پاکستانی سفیر نے اپنی تقریر میں کہا ہم سلامتی کونسل اور سیکریٹری جنرل پر زور دیتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے جلد اور پرامن حل کو فروغ دینے اور کشمیری عوام کے خلاف بھارتی دہشت گردی کے راج کو ختم کرنے کے لیے اپنے اختیارات کا خاطر خواہ اختیار استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل کچھ نہیں کر رہی تو سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے چارٹر کی طرف سے فراہم کردہ اختیار کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے جنرل اسمبلی میں کارروائی کر کے امن اور سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔

منیر اکرم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بنیادی خطرہ جموں و کشمیر کے تنازعہ سے لاحق ہے اور بھارت کی طرف سے مسلم اکثریتی جموںوکشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

منیر اکرم نے جموںوکشمیر میں بھارت کی طرف سے کئے گئے وسیع غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی اور کونسل اور سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کے جلد اور پرامن حل کیلئے کوششوں کا آغاز کریں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں وکشمیر میں سنگین جرائم کیلئے بھارت سے اب تک کوئی جوابدہی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کے کالے قوانین ان 9لاکھ فورسز اہلکاروں کو مکمل استثنیٰ فراہم کرتے ہیں جنہیں بھارت نے مقبوضہ علاقے میں تعینات کرکھا ہے۔۔

سفیر منیر اکرم نے کہا کہ کشمیر پریس کلب پر حالیہ حملہ اور اسکی بندش مقبوضہ علاقے میں مجرمانہ کارروائیوں اور نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو خاموش کرنے کے لیے بھارتی وحشیانہ جبر کی ایک اور مثال ہے ۔

Continue Reading

سیاست

رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے‘وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری

Published

on

اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے۔وہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلامی امور کی سپریم کونسل کی 32 ویں کانفرنس میں ‘شہریت کا معاہدہ اور اس کے معاشرتی اور عالمی امن کے حصول پر اثرات’ کے موضوع پر سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے اتوار کو قاہرہ میں سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں “شہریت کی ثقافت” کے موضوع پر اجلاس کی نظامت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرپیر نور الحق قادری نے کانفرنس کے موضوع “شہریت کا معاہدہ” کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جامع شہریت رواداری، پرامن بقائے باہمی، تنوع اور دوسروں کو قبول کرنے پر مبنی ہے،

چاہے وہ کسی بھی نسل، مذہب، ثقافت یا زبان سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہریت کا معاہدہ اسلام اور شریعت سے متصادم نہیں ہے کیونکہ اسلام اور سیرت کی تاریخ ان مثالوں سے بھری پڑی ہے ،خاص طور پر ریاست مدینہ کی شہریت کا معاہدہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متحد ہونے، معاشرے میں امن اور سلامتی کے لیے متعارف کرایا تھا۔ پیر نور الحق قادری نے مزید کہا کہ شہریت کا معاہدہ دو اور لو تعلقات پر مبنی ہے اور فرد کو ذمہ دار بناتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کا معاہدہ آخرکار معاشرے کو پرامن بناتا ہے، اندرونی اور بیرونی خطرات سے معاشرے کا دفاع ممکن بناتا ہے۔آخر میں پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے معاشرے کے تمام اداروں سے شروع ہو کر خاندان، مکاتب، عبادت گاہیں، اداروں جیسے پارلیمنٹ اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور برداشت، قبولیت کے کلچر کو عام کرنا چاہیے۔پلینری سیشن کے دیگر مقررین میں گیمبیا کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ موسیٰ ڈرامی، فلسطینی چیف جسٹس ڈاکٹر محمود الحبش، جامعہ الازہر کے پروفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم ال حفناوی، جنرل موسیٰ عمر اور امام کیمرون کی کونسل کے کوآرڈینیٹر اور الامار یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبداللہ باہ شامل تھے۔

یہ کانفرنس “شہریت کا معاہدہ اور سماجی اور عالمی امن کے حصول پر اس کے اثرات” کے عنوان سے منعقد ہوئی۔مصر کے وزیر اوقاف پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار جمعہ جو سپریم کونسل برائے اسلامی امور کے سربراہ بھی ہیں، نے گزشتہ روز قاہرہ میں کانفرنس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے وزراء، مفتیوں، علماء، مفکرین اور مصنفین شامل تھے۔

کانفرنس میں ریاست کے تصور کی ترقی، سماجی معاہدے کے اندر حقوق و فرائض، مذہبی رواداری، ریاست میں خواتین کا مقام سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت شامل ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے 12 سے 13 فروری 2022 تک سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کی۔

Continue Reading

سیاست

بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی شرکت انتہائی قابل تعریف ہے، چین

Published

on

بیجنگ۔9فروری (اے پی پی):چین نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کو بھرپور طریقے سے سراہا ہے اور کہا ہے کہ چینی شائقین کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم اور وفد کا پرتپاک استقبال ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں دوستی لوہے کی طرح مستحکم ہے۔

چین کی زارت خارجہ کے ترجمان زہائو لیجیان روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بریفنگ کے دوران بدھ کو پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’ اے پی پی ‘‘کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا پرزور خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نےایتھلٹس پریڈ کے دوران وزیراعظم اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کے حوالے سے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کی جڑیں عوام کے دلوں میں گہری ہیں اور اسے دونوں عوام کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس میں پاکستانی ایتھلٹس کا حصہ لینا اور پاکستان کے مختلف سماجی شعبوں کی جانب سے بیجنگ گیمز کی بھرپور حمایت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی شاندار روایات کے مطابق ہے اور اس سے پاکستان کے اولمپک جذبے کو مزید بڑھانے اور اولمپک جوش و جذبے کے عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب نے دنیا کو چین اور چینی ثقافت کو دکھایا، یہ ہماری کوششوں کا حصہ ہے کہ ہم دنیا کو محفوظ اور شاندار کھیل فراہم کریں اور یہ تقریب سب کے لیے مشترکہ مستقبل کے قیام کے فلسفے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 دوستی کے مزید پل بنانے اور چین اور پاکستان سمیت تمام ممالک کے درمیان تعاون کا ایک پلیٹ فارم بنانے میں مدد کرے گا اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نہ تقریب کو والہانہ انداز میں سراہا گیا بلکہ پاکستانی وفد اور ایتھلٹ کا بھی والہانہ استقبال کیا گیا۔

Continue Reading

سیاست

‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

Published

on

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے تاکہ دنیا میں اس گھناؤنے رویے کو مسترد کیا جاسکے۔

اتوار کو اپنے ٹویٹ میں صدر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کرائی۔ قوموں کے رہنماؤں کو فعال طور پر اس پر بات کرتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔

Continue Reading

مشہور