اسلام آباد۔30اگست (اے پی پی):گواوادر بندرگاہ وسط ایشیا کے لیے نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ ہے،چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری وسطی ایشیائی ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے کئی مواقع فراہم کرتا ہے۔سی پیک اتھارٹی حکام کے مطابق سی پیک کے تحت تیار کیے جانے والے پاکستان کے گوادر بندرگاہ کی مدد سے وسط ایشیائی ممالک علاقائی تجارت اور رابطہ کاری کو زیادہ سے زیادہ فروغ دے سکتے ہیں۔
پاکستان کے جنوب مغرب میں گوادر پورٹ ایک اہم لاجسٹک ، تجارت ، ابھرتی ہوئی صنعتوں ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، ثقافت اور تعلیم کا مرکز بننے کی جانب گامزن ہے۔اس وقت گوادر پورٹ کی ترقی نہ صرف بلوچستان بلکہ مجموعی طور پر پاکستان کی معاشی ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔ گوادر بندرگاہ افغانستان ، تاجکستان اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے لئے قریب ترین سمندری بندرگاہ، علاقائی لاجسٹکس اور شپنگ سنٹربن جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت گوادرمیں اہم منصوبوںمیں گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن ،ایکسپریس وے ،گوادر اانٹر نیشنل ائیر پورٹ اورگوادر فری زون و پورٹ ڈیویلپمنٹ سمیت مختلف منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے ۔
وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری کےلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام خطےر رقم مختص کیا ہے،حکومت مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے تاکہ اس کی تکمیل سے ملک کی اقتصادی اور معاشی ترقی اور خوشحالی کے اہداف میں مدد حاصل کی جاسکے۔گوادر بندرگاہ کی استطاعت بڑھانے کیلئے گوادر اپ گریڈیشن منصو بے
جس میں موجودہ کثیر المقاصد ٹرمینل کی توسیع اور ایسٹ بے ایکسپریس وے،گوادر ایئر پورٹ پر کام تیز کرنے کیساتھ ساتھ گوادر میں واٹر سپلائی سکیم پر فوری کام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا گوادر شہر کو منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کرنے کیلئے گوادرماسٹرپلان کو مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ، گوادرمیں تین سو میگا واٹ بجلی منصوبے پر کام جاری ہے ،
بجلی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے کوئلے سے چلنے والا منصوبہ 2022 میں مکمل ہوگا ۔گوادر فری زون و پورٹ ڈویلپمنٹ کے مختلف منصوبوں اور گوادر ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے تعمیراتی کام کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا،گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جہاں سٹیل ، پٹروکیمیکلز و دیگر صنعتوں کے قیام پر کام شروع ہوگیا ہے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف مقامی لوگوں ک وروزگا ر کے مواقع میسرآئیگی اور ملکی برآمدات میں اس سے خاطر خواہ اضافہ ہوگا