افغانستان میں تنازعات اور عدم استحکام بڑھنے سے پاکستان کو سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن سے علاقائی معاشی رابطوں کو فروغ ملے گا، لہذا اس ملک میں تنازعات اور عدم استحکام کا ماحول ہر گز پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
عمران خان کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور افغان امن عمل کو تیز کرنے کے حوالے سے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے افغانستان میں قیام امن کے لیے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے پر زور ددیتے ہوئے قیام امن کی کوششوں میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔
وزیر اعظم عمران نے اس موقع پر کہا ہے کہ افغانستان میں تنازعات اور عدم استحکام بڑھنے سے پاکستان کو سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، میں نے ہمیشہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی عسکری حل نہ ہونے کا دفاع کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے ذریعے حکومت کا نفاذ تنازعہ کے حل کا باعث نہیں ہوگا۔ مذاکرات اور بات چیت سے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان مستقل حمایت کرے گا۔ ایک محفوظ اور محفوظ مغربی سرحد پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان امن کی کوششوں میں امریکہ اور دیگر متعلقہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتا ہے۔