Connect with us

سیاست

ہم نے ہمیشہ سے ہی افغان امن عمل اور ملک میں استحکام کا دفاع کیا ہے، عمران خان

Published

on

افغانستان میں تنازعات اور عدم استحکام بڑھنے سے پاکستان کو سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے  کہ افغانستان میں پائیدار امن سے علاقائی معاشی رابطوں کو فروغ ملے گا،  لہذا  اس ملک میں تنازعات اور عدم استحکام کا ماحول ہر گز پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

عمران خان کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان  زلمے خلیل زاد  سے  ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور افغان امن عمل کو تیز کرنے کے حوالے سے امور پر بھی  بات چیت  ہوئی۔

 دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے افغانستان میں قیام امن کے لیے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے پر زور ددیتے ہوئے قیام امن کی کوششوں میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔

وزیر اعظم عمران نے  اس موقع پر کہا ہے کہ افغانستان میں تنازعات اور عدم استحکام بڑھنے سے پاکستان کو سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، میں نے ہمیشہ افغانستان میں تنازعات  کا کوئی عسکری حل نہ ہونے کا دفاع کیا  ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے ذریعے حکومت کا نفاذ تنازعہ کے حل کا باعث نہیں ہوگا۔ مذاکرات اور بات چیت سے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاکستان مستقل حمایت کرے گا۔ ایک محفوظ اور محفوظ مغربی سرحد پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان امن کی کوششوں میں امریکہ اور دیگر متعلقہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

سیاست

رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے‘وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری

Published

on

اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائےمذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ رنگ، نسل، مذہب، ثقافت یا زبان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پرامن بقائے باہمی ‘معاہدے شہریت’ کی بنیادی اکائی ہے۔وہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلامی امور کی سپریم کونسل کی 32 ویں کانفرنس میں ‘شہریت کا معاہدہ اور اس کے معاشرتی اور عالمی امن کے حصول پر اثرات’ کے موضوع پر سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے اتوار کو قاہرہ میں سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں “شہریت کی ثقافت” کے موضوع پر اجلاس کی نظامت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرپیر نور الحق قادری نے کانفرنس کے موضوع “شہریت کا معاہدہ” کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جامع شہریت رواداری، پرامن بقائے باہمی، تنوع اور دوسروں کو قبول کرنے پر مبنی ہے،

چاہے وہ کسی بھی نسل، مذہب، ثقافت یا زبان سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ شہریت کا معاہدہ اسلام اور شریعت سے متصادم نہیں ہے کیونکہ اسلام اور سیرت کی تاریخ ان مثالوں سے بھری پڑی ہے ،خاص طور پر ریاست مدینہ کی شہریت کا معاہدہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متحد ہونے، معاشرے میں امن اور سلامتی کے لیے متعارف کرایا تھا۔ پیر نور الحق قادری نے مزید کہا کہ شہریت کا معاہدہ دو اور لو تعلقات پر مبنی ہے اور فرد کو ذمہ دار بناتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کا معاہدہ آخرکار معاشرے کو پرامن بناتا ہے، اندرونی اور بیرونی خطرات سے معاشرے کا دفاع ممکن بناتا ہے۔آخر میں پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے معاشرے کے تمام اداروں سے شروع ہو کر خاندان، مکاتب، عبادت گاہیں، اداروں جیسے پارلیمنٹ اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور برداشت، قبولیت کے کلچر کو عام کرنا چاہیے۔پلینری سیشن کے دیگر مقررین میں گیمبیا کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ موسیٰ ڈرامی، فلسطینی چیف جسٹس ڈاکٹر محمود الحبش، جامعہ الازہر کے پروفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم ال حفناوی، جنرل موسیٰ عمر اور امام کیمرون کی کونسل کے کوآرڈینیٹر اور الامار یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبداللہ باہ شامل تھے۔

یہ کانفرنس “شہریت کا معاہدہ اور سماجی اور عالمی امن کے حصول پر اس کے اثرات” کے عنوان سے منعقد ہوئی۔مصر کے وزیر اوقاف پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار جمعہ جو سپریم کونسل برائے اسلامی امور کے سربراہ بھی ہیں، نے گزشتہ روز قاہرہ میں کانفرنس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک سے وزراء، مفتیوں، علماء، مفکرین اور مصنفین شامل تھے۔

کانفرنس میں ریاست کے تصور کی ترقی، سماجی معاہدے کے اندر حقوق و فرائض، مذہبی رواداری، ریاست میں خواتین کا مقام سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت شامل ہے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے 12 سے 13 فروری 2022 تک سپریم کونسل برائے اسلامی امور کی 32 ویں کانفرنس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کی۔

Continue Reading

سیاست

بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی شرکت انتہائی قابل تعریف ہے، چین

Published

on

بیجنگ۔9فروری (اے پی پی):چین نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کو بھرپور طریقے سے سراہا ہے اور کہا ہے کہ چینی شائقین کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم اور وفد کا پرتپاک استقبال ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں دوستی لوہے کی طرح مستحکم ہے۔

چین کی زارت خارجہ کے ترجمان زہائو لیجیان روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بریفنگ کے دوران بدھ کو پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’ اے پی پی ‘‘کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا پرزور خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نےایتھلٹس پریڈ کے دوران وزیراعظم اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کے حوالے سے کہا کہ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کی جڑیں عوام کے دلوں میں گہری ہیں اور اسے دونوں عوام کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس میں پاکستانی ایتھلٹس کا حصہ لینا اور پاکستان کے مختلف سماجی شعبوں کی جانب سے بیجنگ گیمز کی بھرپور حمایت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی شاندار روایات کے مطابق ہے اور اس سے پاکستان کے اولمپک جذبے کو مزید بڑھانے اور اولمپک جوش و جذبے کے عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب نے دنیا کو چین اور چینی ثقافت کو دکھایا، یہ ہماری کوششوں کا حصہ ہے کہ ہم دنیا کو محفوظ اور شاندار کھیل فراہم کریں اور یہ تقریب سب کے لیے مشترکہ مستقبل کے قیام کے فلسفے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 دوستی کے مزید پل بنانے اور چین اور پاکستان سمیت تمام ممالک کے درمیان تعاون کا ایک پلیٹ فارم بنانے میں مدد کرے گا اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نہ تقریب کو والہانہ انداز میں سراہا گیا بلکہ پاکستانی وفد اور ایتھلٹ کا بھی والہانہ استقبال کیا گیا۔

Continue Reading

سیاست

‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

Published

on

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ‏اسلاموفوبیا سے لڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے پہچانا جائےاور پھر لوگوں کی رہنمائی کی جائے تاکہ دنیا میں اس گھناؤنے رویے کو مسترد کیا جاسکے۔

اتوار کو اپنے ٹویٹ میں صدر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کرائی۔ قوموں کے رہنماؤں کو فعال طور پر اس پر بات کرتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔

Continue Reading

مشہور