پلاسٹک استعمال کے بعد اپنی مخصوص ساخت کی وجہ سے سینکڑوں سال تک ماحول کو آلودہ کرتا ہے ،تاہم پاکستانی ماہرین نے اس مسئلے کا حل نکال لیا اور ایسا پلاسٹک تیار کر لیا جسے کھایا بھی جا سکتا ہے ۔بی بی سی کے مطابق ماحول دوست منفرد پلاسٹک کی تیاری کا خیال کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر انجم نواب کو آیا۔ انہوں نے بتایا کہ بائیو ڈیگریڈیبل اور ایڈیبل کی اصطلاح آج کل ایک ہی معنی میں استعمال ہوتی ہے ۔آسان الفاظ میں اگر کوئی چیز بائیو ڈیگریڈیبل ہے تو اسکا مطلب ہے کہ استعمال کے بعد جب اس کو پھینک دیا جائیگا تو فضا میں موجود جراثیم اسے ختم کر دینگے ۔ اگر جراثیم کسی چیز کو ختم کر سکتے ہیں تو پھر اسے انسانوں کے کھانے کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔یہ پلاسٹک کیونکہ قدرتی اجناس سے کشید کئے جانیوالے اجزا سے تیار کیا گیا لہٰذا اسے کھایا بھی جا سکتا ہے ۔ ایسے پلاسٹک کو نیم گرم پانی میں گھول کر بھی تلف کیا جا سکتا ہے ۔ماحول دوست پلاسٹک کی تیاری میں آم کی گٹھلی کھول کر اس میں سے بیج نکالا جاتا ہے اور پھر بیج سے سٹارچ یا نشاستہ کشید کیا جاتا ہے ۔ سٹارچ میں مختلف اجزا شامل کر کے پلاسٹک کی شکل دیدی جاتی ہے ۔ اس پلاسٹک کے شاپنگ بیگز بھی تیار کئے جا سکتے ہیں۔