اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دونوں راہنماؤں نے گزشتہ سال اپنے مابین ہونے والی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے دیئے گئے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حضور نبی کریمۖﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے معاملہ کو تسلسل سے اجاگر کرتے رہے ہیں اور اس کے سنگین اثرات کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرتے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ روس کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت، اقتصادی تعلقات اور توانائی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد تکمیل کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں راہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے، اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں اور افغانستان سے متعلقہ معاملات پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو انسانی اور اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں اور افغانستان کے عوام کو اس مشکل مرحلہ پر بین الاقوامی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے افغان عوام کی شدید ضروریات کو پورا کرنے کے لیے افغانستان کے مالی اثاثے بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ روسی صدر کے دورہ پاکستان اور خود بھی مناسب وقت پر روس کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔