فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ مغربی سرحد پرباڑ لگانے اور انتظامی نظام کو محفوظ بنانے کیلئے جاری کام مقررہ وقت میں مکمل کیاجائے گا۔ بدھ کے روز راولپنڈی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاک ، افغان سرحد پر باڑ لگانے کاکام چورانوے فیصد مکمل ہوگیا ہے جبکہ پاک ، ایران سرحد پر باڑ لگانے کاکام اکہتر فیصد مکمل ہوگیا ہے۔پاک ، افغان سرحد پر باڑ لگانے کی اہمیت کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ سرحد کے دونوں جانب کے عوام کے تحفظ اور سرحد پر نقل وحرکت کوکنٹرول کرنے کیلئے بہت اہم ہے ۔انہوں نے کہاکہ باڑ لگانے کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں بلکہ انھیں محفوط بنانا ہے۔میجرجنرل بابرافتخار نے کہاکہ وقت گزرنے کے ساتھ افغانستان کے ساتھ ولی سرحد کا انتظامی نظام مزید فعال بنادیاجائے گا ۔انہوں نے کہاکہ باڑ لگانے کیلئے ہمارے شہدا نے خون کا نذرانہ دیاہے۔انہوں نے کہاکہ یہ باڑ امن کے قیام کیلئے ہے اور اس کو مکمل کیاجائے گا جبکہ یہ آئندہ بھی برقراررہے گی۔آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاکہ سال دو ہزار اکیس میں فرنٹیئر کانسٹبلری بلوچستان اور فرنٹیئرکانسٹبلری خیبرپختونخوا کی سڑسٹھ نئی شاخیں بنائی گئیں تھی تاکہ سرحد پر سیکورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ اس کے مزید چھ شاخیں بنانے پرکام بھی ہورہا ہے۔سال2021 ء میں آپریشن ردالفساد کے تحت حاصل کی جانے والی کامیابیوںکے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس دوران خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر60 ہزار کارروائیاں کی گئیں جن سے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس تباہ کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ اس ہفتے کے دوران خفیہ اداروں کی جانب سے جاری کی جانے والی آٹھ سو نوے تھریٹ الرٹس کی بنیاد پر ستر فیصد کے قریب دہشت گردی کے ممکنہ حملے ناکام بنائے گئے۔ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج چین پاکستان اقتصادی راہداری اور دیگرترقیاتی منصوبوں کو سیکورٹی فراہم کررہی ہے۔ سی پیک منصوبوں کی پیش رفت پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والے اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کسی مسلح شخص یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔میجر جنرل بابر افتخار نے افسوس ظاہر کیا کہ ملک میں مختلف ادارو ں کے خلاف منظم مہم شروع کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد حکومت ‘ عوام‘ اداروں اور مسلح افواج کے درمیان دوریاں پیدا کرنا ہے اانہو ں نے کہا کہ مسلح افواج عوام کی طاقت پر مشتمل ہے اور اس طرح کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔ایک سوال کے جواب میںمیجر جنرل بابر افتخار نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ مسلح افواج ‘ حکومت پاکستان کا ماتحت ادارہ ہے جو حکومت کے احکامات پر عمل کرتاہے۔ مشرقی سرحد کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاکستان کے خلاف بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد اور غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیریوں کی اندرونی تحریک آزادی کو بیرونی قراردینے کی کوشش کی لیکن اب دنیا بھر میں آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ بھارت مقبوضہ وادی میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی طرف سے دفاع کے نام پر ہتھیاروں کے حصوں پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس عمل سے علاقے میں نہ صرف ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوجائے گا بلکہ علاقائی امن پربھی منفی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔
http://urdu.pbc.gov.pk/05-01-2022/mghrbi-srhd-prba-lgan-ka-kam-mkrr-okt-mi-mkml-kiajaeiga-i-ji-aei-ais-pi-ar