اسلام آباد۔30اگست (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے تجارتی و اقتصادی روابط میں بہت تیزی آئیگی، ہماری حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔
یہ بات انہوں نے پیر کو وزارت خارجہ میں اقتصادی سفارت کاری کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،سپیشل سیکرٹری رضا بشیر تارڑ اور وزارتِ خارجہ کے سینئر افسران جبکہ اجلاس میں ترکمانستان، آزربائیجان، کرغزستان ،تاجکستان ،ازبکستان ،سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال،مالدیپ ،برونائی میں تعینات پاکستانی سفراءنے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ ہم اپنی توجہ جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر مرکوز کیے ہوئے ہیں ،مجھے توقع ہے کہ آپ دیے گئے اہداف کے حصول کیلئے “اقتصادی سفارت کاری” کو موثر انداز میں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی چند وسط ایشیائی ممالک کا دورہ کیا، میری وسط ایشیائی ممالک کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں بہت سود مند رہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن سے وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے تجارتی و اقتصادی روابط میں بہت بہتری آنے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے، ایف ایم پورٹل کو مکمل طور پر فعال بنانے کیلئے کوشاں ہیں تاکہ ان شکایات کا بروقت ازالہ کیا جا سکے۔
اجلاس میں شریک سفراء نے اقتصادی سفارت کاری کے تحت وزارتِ خارجہ کی جانب سے دیے گئے اہداف کی تکمیل کیلئے، بروئے کار لائی گئی کاوشوں سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا،ان اہداف میں، تجارت، سیاحت، سرمایہ کاری کا فروغ اور پاکستان کی ایکسپورٹ میں اضافے کیلئے ان مارکیٹس تک رسائی، شامل ہیں۔وزیر خارجہ نے اقتصادی سفارت کاری کے حوالے س بروئے کا ر لائی گئی سفراءکی کاوشوں کو سراہا۔